اخوان المسلمون نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے دورہ مصر کو مسترد کردیا- مصر میں اخوان المسلمون کے رہنما ڈاکٹر محمد مرسی نے کہا ہے کہ معزز مصری شہری کسی بھی صہیونی کے دورہ قاہرہ کو مسترد کرتے ہیں-
جن کے ہاتھ فلسطین، مصر، لبنان اور شام کے معصوم شہریوں کے خون میں ملوث ہیں- بحر البقر، دیر یاسین، صبرا، شاتیلا، قانا میں قتل عام اور پھر غزہ پر حالیہ جنگ مسلمانوں کی زمین پر اسرائیلی قبضے اور اس بات کی دلیل ہے کہ صہیونی رہنما امن نہیں چاہتے- ڈاکٹر محمد مرسی نے اخباری بیان میں واضح کیا کہ اسرائیل سے مذاکرات وقت کا ضیاع اور صہیونی مجرمانہ منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے- نیتن یاہو دوسرے صہیونی سفاک رہنماؤں کی طرح کچھ نہیں پیش کرے گا- مذاکرات کی آڑ میں فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کیا جارہا ہے- ڈاکٹر محمد مرسی نے واضح کیا کہ وہ جہاں اسرائیلی وزیر اعظم کے دورہ مصر کو مسترد کرتے ہیں وہاں فلسطینی مزاحمت کی حمایت کرتے ہیں- انہوں نے کہا کہ وہ مسئلہ فلسطین کی حمایت اور سرزمین فلسطین کے دفاع کے لیے مزاحمت کی ہر ممکن مدد کریں گے تاکہ ارض فلسطین سے صہیونی قبضے کا خاتمہ ہوسکے اور آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ممکن ہو جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو- ڈاکٹر مرسی نے فلسطینی مزاحمت کو سلام پیش کیا جس نے صہیونی غرور خاک میں ملا دیا- ڈاکٹر محمد مرسی نے اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے نام نہاد امن مذاکرات کے دعوؤں کے چکر میں نہ آئے- امریکی جانبدارانہ پالیسی کے ہوتے ہوئے قیام امن ممکن نہیں ہے