طرعان (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین کے مقبوضہ غرب اردن کے نواحی علاقے طرعان میں صہیونی ریاستی جبر کے تحت فلسطینی خاندان کو اپنے ہاتھوں مکان مسمار کرنے پر مجبور کردیا گیا۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج نے الصفوری خاندان کو تیار شدہ مکان مسمار کرنے پرمجبور کردیا۔
متاثرہ فلسطینی خاندان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام نے ان کا مکان مسمار کرنے پرمجبور کرنے کے لیے طرح طرح کے حربے استعمال کیے۔ مکان میں ایک خاتون اور اس کے چار بچے رہائش پذیر تھے۔ انہیں بے دخل کرنے کے بعد مکان کی مسماری کا حکم دیا گیا۔ اسرائیلی حکام کی طرف سے مکان کی مسماری کے لیے صیہونی انتظامیہ کی مدد لینے کا کہا گیا۔
متاثرہ خاندان کی 45 سالہ صبا صفوری نے کہا کہ وہ 20سال سے اس مکان میں رہائش پذیر تھے۔ مکان کسی سے چھینی گئی اراضی پر نہیں بلکہ ان کی آبائو اجداد کی زمین پر بنایا گیا تھا۔ اس کے خاندان کے بعض افراد ریاستی جبر کے باعث اردن اور شام ھجرت کرگئے اور ان کی اراضی اور دیگر املاک پر صیہونیوں نے غاصبانہ تسلط جما لیا۔
صفوری کا کہنا تھا کہ ہمیں متعدد بار مکانات کی مسماری کے لیے نوٹس جاری کیے گئے۔ ہم اپنی ہی اراضی خود خریدنے پر مجبور ہوگئے۔ اس پر مکان تعمیر کیا مگر اسرائیلی حکام کو گوارا نہیں ہوا اور انہوں نے مکان کی مسماری پر مجبور پر کردیا۔
مسمار ہونے والا مکان 70 میٹر پر محیط تھا۔ مکان کی مسماری کے باعث گھر کے خواتین اور بچے کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے پرمجبور ہیں۔