نابلس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی زندانوں میں قید ہزاروں فلسطینیوں کے عزیز واقارب ان کی رہائی کے منتظرہیں۔ ان میں سے بعض اپنے پیاروں کا انتظار کرتے اس دنیا سے چلے جاتے ہیں۔ حال ہی میں ایسا ہی ایک واقعہ دیکھنے میں آیا جب ایک فلسطینی عمر رسیدہ خاتون 16 سال بیٹے کی رہائی کا انتظار کرتی رہی۔ بیٹے کی رہائی کے اگلے ہی روز دنیا سے رخصت ہوگئیں۔ بیٹے ملنے کے بعد بیمار فلسطینی خاتون نے کہا کہ اس کی جینے کی ایک ہی تمنا تھی۔ وہ اپنے بیٹے کو اپنے سامنے رہا ہونے کے بعد دیکھنا تھا۔ اب میری یہ خواہش پوری ہوگئی۔ اس کے چند گھنٹے کے بعد خاتون اسپتال میں دم توڑ گئیں۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق الحاجہ ام ابراہیم الخطیب کا بیٹا کامل الخطیب 16 سال تک صیہونی جیل میں پابند سلاسل رہا۔ حال ہی میں اس کی رہائی عمل میں لائی گئی۔ رہائی کے اگلے روز اس کی ماں دنیا سے چل بسیں۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران نے کامل الخطیب کی ماں کی نا گہانی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
کامل الخطیب کو جمعرات کے روز جزیرہ النقب کی جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ رہائی کے فوری بعد وہ نابلس کے ایک اسپتال میں زیرعلاج اپنی ماں کے پاس پہنچے۔