مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مسجد اقصیٰ کےامام وخطیب الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جون بولٹن کا مسجد اقصیٰ کے تاریخی مقام دیوار براق اور سرنگوں کا دورہ مذہبی اشتعال انگیزی اور فلسطینی مقدسات کی بے حرمتی کے مترادف ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز امریکی قومی سلامتی کے مشیر جون بولٹن کے دیوار براق اور تاریخی القدس شہر میں داخل ہونے پرامام مسجد اقصیٰ کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا قبلہ اوّل میں جانا یہودیوں کی حمایت اور القدس کو یہودیانے کی صیہونی سازشوں کو آگے بڑھانا ہے۔ ہم اسلام، مسلمانوں اور اہل فلسطین کے حوالے سے اس اقدام کو امریکی عہدیدار کی کھلم کھلا مذہبی اشتعال انگیزی قرار دیتے ہیں۔
ممتاز عالم دین نے کہا کہ امریکی عہدیدار کا دیوار براق میں داخلہ فلسطین کی بندربانٹ کی امریکی سازش ’’صدی کی ڈیل‘‘ کا حصہ ہے۔ القدس کی تاریخ، ثقافت، اور تہذیب وتمدن کو مٹانے کے لیے اسرائیلی ریاست کو امریکا کی کھلی حمایت حاصل ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی قومی سلامتی کے مشیر جون بولٹن نے اسرائیل کے دورے کے دوران مسجد اقصیٰ کے تاریخی مقام ’’دیوار براق‘‘ میں داخل ہو کرمذہبی رسومات ادا کی تھیں۔ امریکی عہدیدار کی آمد کے خلاف فلسطین کے مذہبی اور عوامی حلقوں میں شدید غم وغصے کی فضاء پائی جا رہی ہے۔