غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے غزہ کی پٹی میں تخریب کاری اور بدامنی پھیلانے کی سازشوں کے پیچھے محمود عباس کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کی طرف سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ محمود عباس غیرآئینی صدر ہیں اور وہ غزہ کی پٹی میں عوام میں نفرت کو ہوا دے رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا فلسطینی اتھارٹی کے نام نہاد سربراہ اور ان کی ٹیم غزہ کے عوام کو اجتماعی سزا دینے کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی اور صدر عباس اسیران، زخمیوں اور شہداء کے اہل خانہ کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ عباس حکومت غزہ کے عوام کو سیاسی بلیک میلنگ کے لیے ان کے منہ سے نوالہ چھین رہی ہے۔ حماس پر اسرائیل کے ساتھ ساز باز کے الزام کی آڑ میں خود صیہونی غاصبوں کے ساتھ تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔ حماس نے غزہ میں سرکاری ٹی وی چینل کے دفتر میں توڑپھوڑ کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزارت داخلہ سے واقعے کی فوری اور غیر جانب دار تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس غزہ کو جنگ کا اکھاڑا بنانے اور علاقے میں انارکی پھیلانے کی کسی کو اجازت نہیں دے گی۔ خلاف قانون کوئی بھی سرگرمی قبول نہیں کی جائے گی اور امن وامان کو تباہ کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔