غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین میں انسانی حقوق اور اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں میں تین سو کے قریب کا تعلق غزہ کی پٹی سے ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی امور اسیران کے مندوب عبدالناصر فروانہ نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید سات ہزار فلسطینیوں میں سے 295 کا تعلق غزہ کی پٹی سے ہے۔
فروانہ نے بتایا کہ غزہ کی پٹی سے گرفتار فلسطینیوں میں سے بیشتر جزیرہ نما النقب کی جیل، نفحہ اور ریمون جیلوں میں قید ہیں۔ ان میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔ غزہ کے فلسطینی کل قیدیوں کا 5 فی صد ہیں۔
عبدالناصر فروانہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جیلوں میں طویل قید کاٹنے والے فلسطینیوں میں سے 8 قیدی 20 سال سے زائد عرصہ صیہونی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔
دو فلسطینی ’’اوسلو‘‘ معاہدے سے قبل حراست میں لیے گئے۔ فارس احمد بارود کو 23 مارچ 1991ء اور ضیاء زکریا الاغا کو 12 اکتوبر1992ء کو حراست میں لیا گیا تھا۔
غزہ کی پٹی سے حراست میں لیے گئے 27 فلسطینیوں کو عمر قید کی سزا نا سامنا ہے۔ اسیر حسن عبدالرحمان سلامہ کو 17 مئی 1996ء کو حراست میں لیا گیا۔ انہیں 48 بار عمر عید کی سزا کا سامنا ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیلی قانون کے تحت عمر قید کی مدت 40 سال ہے۔