رام اللہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں پر جہاں اسرائیلی فوج انسانیت سوز مظالم ڈھا رہی ہے وہیں ان زندانوں میں قیدیوں کو طبی سہولیات مہیا کرنے کے لیے قائم کردہ نام نہاد ڈاکٹر بھی وحشی صیہونی جلادوں سے کم نہیں۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں نے ’’عسقلان‘‘ نامی حراستی مرکز میں قید فلسطینی اسیران کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس جیل میں کئی خطرناک اور موذی امراض کے شکار فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ ان کے علاج معالجے اور طبی معائنے کے لیے جن جلاد صفت ڈاکٹروں کو مقرر کیا گیا ہے وہ طب کے پیشے کے بنیادی اخلاقی اصولوں اور اخلاقیات سے مکمل عاری ہیں۔
کئی فلسطینی اسیران نے بتایا کہ علاج معالجے کی آڑ میں اسرائیلی جیل کے ڈاکٹر ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کرتے ہیں۔ علاج کے معاملے میں انہیں مسلسل ٹال مٹول کا سامنا رہتا ہے جس کے نتیجے میں اسیران کی مشکلات اور بھی بڑھ جاتی ہیں۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی ڈاکٹروں کے غیر مناسب رویے کے باعث کئی مریض اسیران نے علاج کا بائیکاٹ کر دیا اور انہوں نے جیل کے میڈیکل اسٹوروں اور ڈسپنسریوں میں جانے کا انکار کر دیا ہے۔
عسقلان جیل میں 12 فلسطینی مریض ہیں جن میں ممدوح عمرو، محمد براش، یاسر ربایعہ، باسم النعسان، رامی حجازی، ایمن جعیم، محمد الناطور اور زید یونس شامل ہیں۔