رام اللہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین کے محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سال 2018ء کے دوران اسرائیلی فوج کے کریک ڈاؤن میں 6500 فلسطینیوں کو حراست میں لے کر پابند سلاسل کیا گیا۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ رواں سال روز مرہ کی بنیاد پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ کریک ڈاؤن میں 6 ہزار 489 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق 1063 بچے 140 خواتین، چھ ارکان پارلیمنٹ اور 38 صحافی شامل ہیں۔ اسرائیلی عدالتوں سے 988 فلسطینیوں کو انتظامی قید کی سزائیں سنائی گئیں۔ ان میں 389 نئے اسیران جب کہ 599 کی سزاؤں میں تجدید کی گئی۔
گرفتاریوں اور پکڑ دھکڑ میں رواں ماہ دسمبر سب سے آگے رہا۔ رواں ماہ کے دوران اسرائیلی فوج نے 675 فلسطینیوں کو حراست میں لیا۔
غرب اردن سے 4495 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ یہ تعداد کل گرفتار کیے جانے والوں کا 70 فی صد ہے۔ بیت المقدس سے 1803 اور غزہ کی پٹی سے 191 فلسطینی گرفتار کیے گئے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کے 22 عقوبت خانوں میں پابند سلاسل چھ ہزار سے زائد فلسطینی طرح طرح کے تشدد کا شکار ہیں۔ اسرائیل بڑے عقوبت خانوں میں نفحۃ، ريمون، جلبوع، شطۃ، النقب، عوفر، مجد، هداريم، الرملۃ، عسقلان اور بئر السبع کی جیلیں شامل ہیں۔