نیویارک (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) عالمی سلامتی کونسل کے فلسطین سے متعلق خصوصی اجلاس کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے وحشیانہ قتل عام اور مقبوضہ عرب علاقوں میں جاری توسیع پسندی کی شدید مذمت کی ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کے فلسطین کے لیے مندوب نیکولائے میلاڈینوف نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی ریاست بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں، فلسطینی بچوں کے قتل عام اور یہودی توسیع پسندی سے باز نہیں آ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی ریاست نے فلسطین میں صیہونی آباد کاری روکنے اور فلسطینیوں کے قتل عام کی روک تھام کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے اور اسرائیل اس حوالے سے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزیاں کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے مشرقی بیت القدس کی سلوان کالونی میں رہنے والے 40 فلسطینی خاندان بے دخل کردیے۔ اس کے علاوہ غزہ کی پٹی میں 14 اور 16 سال کی عمر کے بچوں کو بے دردی کے ساتھ گولیاں مار کرشہید کیا۔ اقوام متحدہ کے مندوب کا کہنا ہے کہ حال ہی میں دسیوں اسرائیلی فوجیوں نے فلسطین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے دفتر پر چھاپہ مارا اور متعدد فلسطینیوں کو زخمی کردیا۔
اس موقع پر کویت کے مندوب منصور العتیبی نے کہا کہ اسرائیل فلسیطنیوں کے خلاف جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔العتیبی کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی ریاست کے جرائم کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ سلامتی کونسل فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم پر خاموش تماشائی نہیں رہ سکتی۔