غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں ماہ کے پہلے وسط میں قابض اسرائیلی فوج نے وحشیانہ کریک ڈاؤن میں 300 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ ان میں دو ارکان پارلیمنٹ بھی شامل ہیں۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطین اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں گرفتاریوں کا سلسلہ روز مرہ کی بنیاد پر جاری رہا۔ فلسطینیوں کی گرفتاریاں شہریوں کو خوف زدہ کرنے اور اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں حراست میں لیے جانے والوں میں تمام شعبہ ہائےزندگی کے شہری شامل ہیں۔ ان میں بڑی تعداد سیاسی رہنماؤں، طلباء، اساتذہ صحافیوں اور بچوں پر مشتمل ہے۔
ان میں دو ارکان پارلیمنٹ 58 سالہ یاسر داؤد منصور اور 52 محمد اسماعیل الطل کو حراست میں لیا گیا۔ داؤد منصور 10 سال اور اسماعیل الطل 11 سال تک صیہونی زندانوں میں پابند سلاسل رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے دسمبر کے پہلے پندرہ دنوں میں 27 بچوں کو بھی حراست میں لیا ان میں 14 سال کی عمرکے بچے قصی ، وسام البدوی،منجمد احمد البدوی اور مجدی مرشد عوض شامل ہیں۔