واشنگٹن (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امریکا کے انجیلی عیسائی گروپوں نے فلسطین میں یہودی آباد کاری کے لیے گذشتہ 10 سال کے دوران کروڑوں ڈالر کی مالی امداد فراہم کی۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اخبار’’ ہارٹز ‘‘ کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ گذشتہ کچھ عرصے کے دوران امریکا کے انجیلی گروپوں کی طرف سے صیہونی آباد کاری کے لیے 50 سے 65 ملین ڈالر کی مالی امداد فراہم کی گئی۔
یہ تحقیقی رپورٹ امریکا کے ’’مولاد‘‘ مرکز کی طرف سے تیار کی گئی ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ امریکا میں 11 انجیلی گروپ مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں صیہونی آباد کاری میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکی انجیلی گروپ ’’الیوبیل‘‘ نے غرب اردن کی ’ھار براکھا‘ نامی صیہونی کالونی میں تعمیراتی کاموں میں مدد فراہم کرنے کے لیے باقاعدہ اپنے رضاکار بھیجے۔ یہ گروپ ان درجنوں خفیہ تنظیموں میں سے ایک ہے جو فلسطین میں صیہونی آباد کاری میں ملوث ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق گذشتہ دس سال کے دوران ’’الیوبیل ‘‘ تنظیم فلسطین میں صیہونی آباد کاری میں مدد کے لیے 1700 رضاکار بھیج چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ’’الیوبیل‘‘ نامی گروپ کئی سال سے خفیہ طور پر فلسطین میں صیہونی آباد کاری میں سرگرم رہا ہے۔ اب اس نے اعلانیہ سرگرمیاں شروع کر رکھی ہیں۔ یہ گروپ اسرائیلی صحافیوں کو امریکا میں مدعو کرتا ہے۔ اس کے علاوہ "ھار براکھا” صیہونی کالونی میں قائم کی گئی ایک یونیورسٹی میں ایک تقریب کے دوران بھی اس گروپ نے ظاہر کیا کہ وہ صیہونی کالونیوں کی تعمیر میں مای اور معنوی مدد فراہم کررہا ہے۔
چند ماہ قبل اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان نے کہا تھا کہ ’’لیوبیل‘‘ نامی امریکی تنظیم کی طرف سے رواں سال اب تک حکومت کو 16 ہزار ڈالر کی امداد فراہم کی گئی ہے۔
’’قلب اسرائیل‘‘ المعروف ’’بنجمن فنڈ‘‘ نامی گروپ کے بانی آھرون کزوف نے اعتراف کیا کہ ان کی تنظم فلسطین میں صیہونی آباد کاری میں معاونت کے لیے سالانہ لاکھوں ڈالر کی رقم جمع کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ امدادی رقم صرف انجیلی عیسائیوں کی طرف سے دی جای ہے۔ ایک یہودی 1500 اور ایک عیسائی 50 ڈالر اوسطا جمع کراتا ہے۔