مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کے عبرانی ذرائع کے مطابق سابق اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین اور فوجی قیادت کے درمیان سخت برہمی اور ناراضی پائی جا رہی ہے۔ لائبرمین نے فوجی لیڈرشپ سے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے چند ہفتے قبل غزہ کی پٹی پر حملے کا حکم کیوں نہیں مانا۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’’اخبار چینل‘‘ کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ لائبرمین نے ایک بیان میں کہا کہ میں نے فوج کو غزہ کی پٹی پر حملے کا حکم دیا مگر اس کے جواب میں مجھے ایسے لگا کہ میں اسرائیل کے کسی امن گروپ کے سامنے کھڑا ہوں۔ فوج نے میرا حکم ماننے سے انکار کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے آرمی چیف جنرل گیڈی آئزن کوٹ سے کہا کہ وہ غزہ پر فوج کشی کریں تو انہوں نے غزہ میں بری فوج کی کارروائی سے انکار کردیا اور کہا کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور نہ ہی ہم اپنے مقاصد حاصل کرسکیں گے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر محدود فوج کشی کی تھی مگر فلسطینی مجاھدین نے صیہونی فوج کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد آوی گیڈورلائبرمین نے وزارت دفاع کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔