غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے جنرل اسمبلی میں ’’حماس‘‘ اور فلسطینی مزاحمت کے خلاف پیش کی گئی قرارداد ناکام بنانے پرعالمی برادری کا شکریہ ادا کیا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جنرل اسمبلی میں امریکا کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد پر رائے شماری کی گئی مگر دو تہائی اکثریت کی حمایت حاصل نہ ہونے پر قرارداد مسترد کر دی گئی۔
جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی اقوام متحدہ میں رائے شماری کی گئی۔ رائے شماری میں قرارداد کے حق میں 87 اور مخالفت میں 57 ووٹ ڈالے گئے۔ 33 ملکوں نے رائے شمای میں حصہ نہیں لیا۔ یوں قرارداد کی حمایت میں دو تہائی اکثریت نہ ہونے پر قرارداد مسترد کر دی گئی۔
یہ قرارداد اقوام متحدہ میں امریکی مندوبہ نیکی ہیلی نے پیش کی تھی جس میں اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی مزاحمت کی مذمت اور حماس اور اسلامی جہاد کی مزاحمتی کارروائیوں کی مذمت کی گئی تھی۔
ادھر حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل اسمبلی میں فلسطین مخالف قرارداد کی ناکامی امریکا اور اسرائیل کے منہ پر طمانچہ ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری نے فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی حمایت کی توثیق کرتے ہوئے فلسطینی قوم کے حقوق کے خلاف امریکی اور صیہونی مہم مسترد کر دی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی ریاست کے قبضے کو جواز دینے، لاکھوں فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے نکال باہر کرنے، نہتے فلسطینیوں کے قتل عام اور انہیں ان کے ملک سے محروم کرنے کی مذموم سازشوں کے ساتھ ساتھ فلسطینی قوم کو مجرم قرار دینے کا کوئی جواز نہیں۔
حماس ان تمام ممالک کا شکریہ ادا کرتی ہے جنہوں ںے اس قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دے کر امریکا اور صیہونی ریاست کے مکروہ عزائم ناکام بنا دیے ہیں۔