مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کے سابق وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے تسلیم کیا ہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں 30 مارچ سے جاری حق واپسی مظاہرے اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کا کامیاب اقدام ہے جس کے باعث ہم حماس کو بھاری رقم دلانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ لایبرمین نے کہا کہ ہم نے مجرموں کو رقوم مہیا کیں، ایندھن دیا۔ ہم بہت بڑے بے وقوف ہیں۔ ہم اس جنگ میں حماس کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 30 مارچ تک تو ہم یہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ ہم حماس کو رقوم اور ایندھن فراہم کریں گے۔ حماس نے غزہ کی سرحد پر مسلسل مظاہرے کر کے ہم پر بہت زیادہ دباؤ ڈالا اور اس کا اقتصادی فائدہ اٹھایا ہے۔ ہم نے غزہ کی پٹی کو مال مہیا کیا اور حماس کو ایک المیے سے بچانے میں اس کی مدد کی ہے۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں 30 مارچ 2018ء سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ ان مظاہروں کو کچلنے کے لیے اسرائیلی فوج طاقت کا بھی اندھا دھند استعمال کرتی رہی ہے مگر اس کے باوجود فلسطینیوں نے یہ احتجاج مسلسل جاری رکھا ہوا ہے۔ اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں 235 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔