قانونی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی شہریوں کی پانچ سو پچاس ایکڑ اراضی ہتھیانے کا منصوبہ بنا رہی ہے-
ذرائع نے مرکز اطلاعات فلسطین کو واضح کیا کہ انہیں ایسی دستاویز کا علم ہوا ہے جس کے مطابق ’’حلقہ صہیونی اراضی‘‘ نامی ادارہ اور کرین کیمت آبادی کے فنڈ نے منصوبہ نمبر 10188 پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد بیت المقدس کے جبل المکبر میں الفاروق محلے کی پانچ سو پچاس ایکڑ اراضی پر قبضہ کرنا ہے- ذرائع نے واضح کیا ہے کہ اسرائیلی منصوبہ مقبوضہ بیت المقدس کی دیواروں کی قریبی علاقوں کو نگل جائے گا جس میں وادی حلوہ کے محلے اور سلوان کا باغ شامل ہے- منصوبہ مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے کی سازش کے تناظر میں تیار کیا گیا ہے- اس سازش کے نتیجے میں عربوں کی زمینیں غصب کی جارہی ہیں اور انہیں شہر بدر کیاجارہا ہے تاکہ آبادی کا تناسب یہودیوں کے حق میں ہو جائے- قانونی ذرائع نے اسلامی ممالک سے صہیونی سازشوں کو روکنے کے لیے متحرک ہونے کا مطالبہ کیا ہے-