انسانی حقوق کی عالمی تنظیم”انٹرنیشنل ھیومن فرنڈز آرگنائزیشن” نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ زیرحراست رجا نظمی الغول اور غفران علینا الزامل کو فوری طور پر رہا کرے۔
ویانا میں قائم تنظیم کے صدر دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ چالیس سالہ رجا نظمی ایک سماجی کارکن ہیں ، انہیں 31 مارچ کو جنین کے ایک مہاجر کیمپ سے حراست میں لیا گیا تھا، دوران حراست ان کی طبی حالت سخت خراب ہوئی تاہم اسرائیلی حکام نے ان پرکوئی توجہ نہیں دی۔ لہٰذا انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیل میں نابلس سے تعلق رکھنے والے چھبیس سالہ غفران علیان زامل کو انتیس اگست کو ان کے گھرسے گرفتار کیاگیا تھا۔ غفران کا تعلق صحافت سے ہے اور اسکی کی گرفتاری بھی غیر قانونی ہے، لٰہذا اسرائیلی حکام دونوں قیدیوں کو غیر مشروط طور پر رہا کریں۔ بیان میں کہاگیا ہے کہ قابض حکام نے دونوں شہریویوں کی گرفتاری کے بعد ان کے اہلخانہ سے ان کی ملاقات کی بھی اجازت نہیں دی جو قیدیوں سے متعلق انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ بیان کے مطابق قیدیوں کو”بیت تکفا” حراستی مرکز میں رکھا گیا ہے جہاں اسرائیلی خفیہ ادارے”شاباک” کے اہلکار انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں جس کے باعث دونوں مظلوم قیدیوں کی حالت نہایت تشویش ناک ہوگئی ہے۔ دونوں اسیروں کو نیند سے محروم رکھا گیا ہے اور انہیں ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔