اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کے پولٹ بیرو کے رکن عزت رشق نے رام اللہ میں حماس کے اراکین پارلیمنٹ کے دفتر کے کو آرڈی نیٹر خلدون مظلوم کی گرفتاری کی مذمت کی ہے- انہوں نے کہاکہ خلدون مظلوم کی گرفتاری اس تعاون کے تناظر میں کی گئی ہے جو فلسطینی اتھارٹی مغربی کنارے میں مزاحمت کے خاتمے اور حماس کے خلاف اسرائیل سے کر رہی ہے –
عزت رشق نے کہاکہ اس گرفتاری کے فلسطینی مذاکرات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے- ایک ایسے موقع پر فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے حماس کے خلاف کارکنوں کی گرفتاریاں جاری رکھنا سمجھ سے بالاتر ہے جب حماس اور فتح کے درمیان مذاکرات جاری رکھنے اور اسے نتیجہ خیز بنانے پر زور دیا جا رہا ہے – مغربی کنارے میں مزاحمت کاروں کے خلاف عباس ملیشیا کی کارروائیوں کے فلسطینی مذاکرات پر اثر انداز ہونے کے حوالے سے عزت رشق نے کہاکہ سیاسی گرفتاریاں مذاکرات کی کامیابی میں رکاوٹ ہیں- ہم فلسطینی جیلوں سے سیاسی قیدیوں کی رہائی کامطالبہ کر رہے ہیں وہ مزید کارکنوں کو گرفتار کر رہے ہیں- جس کا مطلب ہے کہ فتح اور محمود عباس مذاکرات کے لئے سنجیدہ نہیں ہے – وہ مذاکرات کے راستے میں رکاوٹیں ڈالنا چاہتے – عزت رشق نے مصر ی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی مذاکرات کے سرپرست ہونے کی حیثیت سے فتح پر حماس کے خلاف کارروائیاں روکنے کے لئے دباؤ ڈالے – حماس کے کارکنوں کے خلاف فلسطینی جیلوں میں تشدد کو روکا جائے اور انہیں رہا کیا جائے- فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں حماس کے کارکنان کے خلاف تشدد اسرائیلی جیلوں میں کئے جانے والے تشدد سے زیادہ ہے- فلسطینی جیلوں میں تشدد سے حماس کے متعد کارکن شہید ہوچکے ہیں- ان کارروائیوں کو روکا جانا ضروری ہے – مصر کو ذمہ داری قبول کرتے ہوئے فتح پر دباؤ ڈالنا چاہیے- خالد مشعل کے دورہ قاہرہ کے حوالے سے عزت رشق نے کہاکہ انہوں نے مصری وزیر سے ملاقات کے لئے یکم ستمبر کو قاہرہ جانا تھا لیکن والدکی وفات کی وجہ سے انہیں یہ دورہ ملتوی کرنا پڑا-