
نظمی غول کو 31 مارچ 2009ء کو گرفتارکیا گیا تھا- انہیں جمہوریت مخالف ایمرجنسی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا- انہیں بغیر مقدمہ چلائے زیر حراست رکھا گیا ہے- نظمی غول کے بھائی کا کہنا ہے کہ ان کے وکیل نے نظمی غول کی رہائی کے لئے عدالت میں درخواست دی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے نظمی غول کی صحت بہت خراب ہے- ان کی رہائی کا حکم دیا جائے – عدالت نے خفیہ اداروں کے مطالبے پر نظمی غول کی درخواست کا جواب نہیں دیا- رافت حمدون نے کہاکہ نظمی غول کی زندگی کو اگر کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دارصہیونی حکومت ہوگی – انہوں نے نظمی غول کے کیس کو ذرائع ابلاغ کے ذریعے اجاگر کئے جانے پر زور دیا –
