مغربی کنارے میں سلام کی غیر آئینی حکومت کے وزیراعظم سلام فیاض نے مختلف شہروں کی بلدیاتی حکومتوں میں شامل حماس کے اراکین کو نکالنے کے لیے ایک نئے منصوبے پر کام شروع کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین نے مغربی کنارے میں تحریک اسلامی کے حوالے سے کہا ہے کہ سلام فیاض نے مختلف علاقوں کی بلدیاتی حکومتوں میں شامل حماس کے اراکین کو نکالنے کے لیے وزیر برائے لوکل گورنمنٹ خالد قواسمی کو ٹاسک دے دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خالد قواسمی نے سلام فیاض کی ہدایت بلدیاتی حکومت کے افسران سے کہا ہے کہ وہ حماس کے زیرانتظام بلدیاتی حکومتوں کے لیے مختلف قسم کی پیچیدگیاں پیدا کریں، اس سلسلے میں فنڈز کی فراہمی کم سے کم کردیں تاکہ حماس کے بلدیاتی نمائندے حالات کے ہاتھوں مجبور ہو کرخود ہی بلدیاتی سسٹم سے الگ ہوجائیں۔ تحریک اسلامی کا مزید کہنا ہے کہ”شاہ سے بڑھ کرشاہ کے وفادار” کے مصداق لوکل گورنمنٹ حماس کے زیرانتظام حکومتی نمائندوں کے ساتھ نہایت ہتک آمیز رویے کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
مختلف مقامات کی بلدیہ کے دورے کے دوران سلام فیاض کے ایجنٹ ایک سرکاری افسر کے بجائے تفتیش کار کے طور پر کام کرتے ہیں تاکہ حماس کے نمائندوں کو بلدیاتی سسٹم چھوڑنے پر مجبور کیا جا سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس کی زیرانتظام بلدیاتی حکومتوں کے خلاف سلام فیاض کی یہ مہم گذشتہ تین ماہ سے جاری ہے۔ اس سلسلے میں عباس ملیشیا کو بھی سرگرم کر دیا گیا ہے۔ امن و امان کے قیام کی آڑ میں حماس کے منتخب عوامی نمائندوں کو گرفتار کرکے محمود عباس کی جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے، یوں مختلف حیلوں بہانوں سے مغربی کنارے کے شہروں میں حماس کو سیاست سے دور کرنے کی مہم جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق اس مہم کا مقصد رواں سال مغربی کنارے میں ہونے والی بلدیاتی انتخابات میں تمام شہروں میں فتح کے نمائندوں کو کامیاب کرانا ہے۔ یہ انتخابات روال سال کے آخر میں ہونے کا امکان ہے۔