اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) نے”الحق فاؤنڈیشن” کی جانب سے مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کے ہاتھوں تشدد کے باعث شہید ہونے والے راہنما فادی حمادنہ کے قتل سے متعقل کی گئی میڈیکل رپورٹ کو مشکوک اور حقائق کے برعکس قراردیا ہے
۔ الحق کے تحت کی جانے والی اس رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ حمادنہ کی موت تشدد کے باعث نہیں بلکہ خود کشی سے ہوئی۔ حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے غزہ میں الحق کی رپورٹ پررد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حمادنہ ایک دیندار اور سمجھ دار انسان تھے، ان سے خودکشی کا تصور بھی نہیں کیاجا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ حمادنہ کے قتل سےمتعقل کی جانے والی تحقیقات اس لیے بھی حقائق کے منافی ہیں کیونکہ اس میں ان کے جسم پرتشدد کے ذریعے آنے والے زخموں کی کوئی تفصیلات درج نہیں کی گئیں، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ رپورٹ عباس ملیشیا کے حراستی مراکز میں حماس کے زیرحراست کارکنان پر تشدد کے جرائم پرپردہ ڈالنے کے مترادف ہے۔ ترجمان نے کہا کہ الحق کے زیر نگرانی تیار کی جانے والی میڈیکل رپورٹ میں عباس ملیشیا کی ترجیحات کے پیش نظر تیار کی گئی ہے اور حقائق کو چھپایاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عباس ملیشیا کے ہاتھوں محمود عباس کے عقوبت خانوں میں حماس کے تشدد کے باعث شہید ہونے والے کئی ارکان کی اموت اس امر کا واضح ثبوت ہیں۔۔