قابض اسرائیلی حکومت نے مسجد اقصی میں فلسطینیوں کا داخلہ مزید محدود کردیا- اس نے رمضان المبارک میں 50 سال سے کم عمر فلسطینی حضرات اور 45 سال سے کم عمر خواتین پر مسجد
اقصی میں نماز پڑھنے کی پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے- اسرائیلی فوج میں تعلقات عامہ کے ذمہ دار اورے مندس نے کہا کہ مغربی کنارے کے ان فلسطینیوں کو مسجد اقصی میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے اجازت نامے کی ضرورت نہیں ہوگی جن کی عمریں 50 برس سے زائد ہیں- وہ مرد جن کی عمریں 45 سال سے کم اور وہ خواتین جن کی عمریں 40 سال سے کم ہوں گی انہیں بیت المقدس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی- مغربی کنارے سے بیت المقدس آنے والوں کے لیے تین راہداریاں قبہ راحل، عطروت اور عیزریہ مخصوص کی گئی ہیں، جہاں سے پیدل خواتین و حضرات گزر سکیں گے- اورے مندس نے مزید کہا کہ عطروت راہداری ہر جمعرات کی رات بارہ بجے سے اگلے دن دوپہر دو بجے تک گاڑیوں کے لیے بند رہے گی- اورے مندس نے کہا کہ پنتالیس سال سے پچاس سال کی عمر کے درمیان والے فلسطینی حضرات کو بیت المقدس میں داخل ہونے کے لیے اسرائیلی حکومت سے اجازت نامہ لینا ہوگا جبکہ پنتالیس سال سے کم عمر فلسطینیوں کو اجازت نامہ بھی نہیں ملے گا-