فلسطین کی آئینی حکومت نے برطانوی پارلیمنٹرینز کی طرف سے حماس سے مذاکرات کی دعوت کا خیر مقدم کیا ہے- غزہ میں کابینہ کے اجلاس کے خاتمے پر حکومت کے ترجمان طاہر نونو نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹرینز کا مطالبہ اگرچہ دیر سے آیا ہے لیکن یورپی ممالک کا یہ قدم صحیح سمت ہے –
حماس حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصی کے خلاف صہیونی چیرہ دستیوں کو علاقے کے امن کے لئے خطرناک قرار دیا – طاہر نونو نے کہاکہ صہیونی حکومت مسجد اقصی کی بار بار بے حرمتی کرکے مسلمانوں کے جذبات مجروح کررہی ہے- طاہر نونو نے مغربی کنارے میں حماس کے کارکنان کے خلاف عباس ملیشیا کی کارروائیوں کی مذمت بھی کی- انہوں نے کہاکہ فلسطینی شہریوں کو گرفتارکرکے انہیں تشدد کا نشانہ بنانے سے اندازہ لگایا جاسکتاہے کہ عباس ملیشیا کس قدر اخلاقی گراوٹ کا شکار ہے – وہ اپنے ہی شہریوں کے خلاف اسرائیلی فوج سے تعاون کر رہی ہے – فلسطینی حکومت نے ایف اے میں پوزیشنیں حاصل کرنے والے طلبہ کو وظائف دینے کا بھی فیصلہ کیا- طاہر نونو نے اعلان کیا کہ سائنس اور آرٹس دونوں شعبوں میں پہلی دس پوزیشنیں حاصل کرنے والے طلبہ کو وظیفہ دیا جائے گا- ان طلبہ کا وظیفہ یونیورسٹی تک جاری رکھا جائے گا-