خیال رہے کہ اسرائیل کی مرکزی عدالت نے ایک ہفتہ پیشتر فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کے مجرمانہ قتل میں ملوث اسرائیلی فوجی کو رہا کردیا تھا جس کے بعد اسے ایک فوجی اڈے پر منتقل کردیا گیا تھا۔
شہید فلسطینی نوجوان کے وکلاء کی جانب سے اسرائیل کی فوجی عدالت میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا عدالت عبدالفتاح الشریف کے قتل میں ملوث فوجی کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کرے۔ تاہم عدالت کے فوجی جج نے درخواست مسترد کردی تھی۔
خیال رہے کہ چند روز قبل مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں اسرائیلی فوجیوں نے ایک راہ چلتے فلسطینی لڑکے کو گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا تھا۔ تڑپتے فلسطینی نواجون نے خود کو سنھبالنے کی کوشش کی مگر اس دوران ایک اسرائیلی فوجی زخمی فلسطینی کے قریب گیا اور اس کے سرمیں گولیاں مار کر موقع پر ہی شہید کردیا تھا۔ صہیونی فوجی کے اس وحشیانہ اقدام کی فوٹیج بھی منظرعام پرآئی تھی جس کے بعد اسرائیلی حکام نے فلسطینی نوجوان کے قتل میں ملوث فوجی کو حراست میں لے لیا تھا تاہم بعد ازاں اسے رہا کردیا گیا تھا۔
اسرائیل کی ایک فوجی عدالت آج جمعرات کو نہتے فلسطینی عبدالفتاح الشریف کے قتل کے مقدمہ کی سماعت کررہی ہے۔ اسرائیلی فوجی عدالتوں کی طرف سے ماضی میں کبھی بھی فلسطینیوں کے قتل میں ملوث فوجیوں کو سزا نہیں دی گئی ہے۔