رپورٹ کے مطابق حماس رہنما ڈاکٹر اسماعیل رضوان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ غرب اردن میں اسرائیلی فوج کا کریک ڈاؤن اور جماعت کے پرامن کارکنوں کی گرفتاریوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اسرائیلی فوج کی ہٹ دھرمی سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ تحریک انتفاضہ کو کچلنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں پر اترآئی ہے۔
اسماعیل رضوان نے غرب اردن سے حماس رہنماؤں نزیہ ابو عون اور عدنان عصفور کی گرفتاری کو تحریک انتفاضہ کچلنے کی سازش کا حصہ قرار دیا اور کہا کہ خبردار کیا کہ حماس رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن تحریک انتفاضہ میں نئی طاقت پیدا کرے گا۔
حماس رہنما نے حماس مغربی کنارے میں اپنے کارکنوں کی گرفتاریوں میں معاونت کرنے پر فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بلا جواز گرفتاریاں تحریک آزادی کے لیے جاری جدو جہد کچلنے کے مترادف ہیں۔ ان گرفتاریوں سے عباس ملیشیا کے صہیونی فوج کے ساتھ تعلقات کے مکروہ چہرے کی عکاسی ہوتی ہے۔
