الجزیرہ ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹریو میں ڈاکٹر الزھار نے کہا کہ حماس کے وفد نے قاہرہ کا دورہ مصری حکومت کی خواہش پرکیا۔ حماس بھی مصرسمیت تمام عرب ممالک کے ساتھ یکساں دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کی خواہاں ہے۔ اس لیے مصر کی جانب سے دورے کی دعوت ملنے کے بعد بغیر کسی تاخیر کے حماس کا وفد قاہرہ پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس مصر کے ساتھ تعلقات کے ایک نئے باب کا آغاز کررہی ہے اور جماعت کے وفد کا حالیہ دورہ مصرانہیں کوششوں کا حصہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر الزھار کا کہنا تھا کہ حماس کے وفد اور قاہرہ حکام کے درمیان ملاقاتیں خوش گوار ماحول میں ہوئیں اور مصری حکومت کی جانب سے نہایت مثبت رد عمل کا مظاہرہ کیا گیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ حماس کی جانب سے مصری انٹیلی جنس کی توجہ مصری ذرائع ابلاغ میں حماس کے خلاف جاری منفی پروپیگنڈے کی جانب بھی مبذول کرائی اور کہا کہ ذرائع ابلاغ میں حماس اور مصرکے درمیان غلط فہمیاں پھیلا کر دو طرفہ مفاہمت کی کوششوں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ حماس کے وفد نے قاہرہ سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ رفح کو کھول دے تاکہ غزہ کی پٹی کے عوام کو بیرونی دنیا سے رابطے میں درپیش مشکلات کم ہوسکیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں حماس کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے مصر کا دورہ کیا تھا جہاں وفد نے مصری انٹیلی جنس چیف سمیت اہم حکومتی عہدیداروں سے ملاقاتیں کی تھیں۔ حماس اور مصر کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی میں یہ دورہ نہایت اہمیت کا حامل سمجھاجاتا ہے۔
