رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان حسام بدران نے قطر کے دارالحکومت دوحہ سے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کو قتل کرنے اوران کے جسد خاکی قبضے میں رکھنے کی پالیسی بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ فلسطینیوں کی تحریک انتفاضہ کو کچلنے کے لیے صہیونی انتظامیہ شہداء کے جسد خاکی کو بھی اپنے قبضے میں رکھنے کی مذموم کوشش کرکےفلسطینیوں کے غم وغصے کو مزید بڑھا رہی ہے۔
حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت، ماورائے عدالت فلسطینیوں کا قتل اور شہداء کے جسد خاکی روکنے سے فلسطینی تحریک آزادی کی شمع نہیں بجھائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کے جسد خاکی قبضے میں رکھنے کی صہیونی پالیسی پر فلسطینی قوم کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔
خیال رہے کہ پچھلے سال اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی مظالم کے خلاف فلسطینیوں کی تحریک انتفاضہ کے دوران قابض فوج نے دو سو سے زائد فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد ان کے جسد خاکی روک لیے تھے۔ اس وقت بھی اسرائیلی فوج نے 18 فلسطینی شہداء کے جسد خاکی اپنے قبضے میں لے رکھے ہیں۔ دوسری جانب شہداء کے اہل خانہ آئے روز اپنے پیاروں کی میتیں واپس لینے کے لیے احتجاجی مظاہرے کرتے ہیں اور اسرائیلی فوجی انہیں بھی وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔
