رپورٹ کے مطابق فلسطینی رکن پارلیمنٹ اورغزہ کی معاشی ناکہ بندی کے خلاف قائم کردہ کمیٹی کے سربراہ جمال الخضری نے کہا کہ بیلجیم کا چھ رکنی پارلیمانی وفد اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی’اونروا‘ کی جانب سے ترتیب دی گئی ایک تقریب میں مدعو کیا گیا تھا مگر صہیونی حکام نے یورپی وفد کےغزہ کی پٹی میں داخلے پرپابندی سے ثابت ہوگیا اسرائیل دانستہ طورپر غزہ کی کو عالمی برادری سے الگ تھلگ رکھنا چاہتا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں بیلجیم کے چھ رُکنی ارکان پارلیمنٹ کے وفد کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔ پارلیمانی وفد جب غزہ اور مغربی کنارے کی بیت حانون گذرگاہ پر پہنچا اسرائیلی فوج نے انہیں غزہ جانے سے روک دیا۔ وفد نے بتایا کہ انہیں غزہ کی پٹی میں اقوام متحدہ کے ایک ادارے کی جانب سے مدعو کیا گیا مگر اس کے باوجود انہیں غزہ نہیں جانے دیا گیا۔