(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کی مرکزی عدالت نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی پچھلے کابینہ میں ان کے وزیردفاع رہنے والے سرکردہ سیاسی رہنما بنجمن الیعاذر پر مالی بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات شروع کی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 80 سالہ بن الیعاذر نے 2014 ءمیں رکن پارلیمنٹ سے مستعفی ہونے کے بعد سیاست سے سبکدوشی کا اعلان کیا تھا۔ وہ سیاسی طورپر اسرائیل کی لیبر پارٹی سے وابستہ تھے۔ ان پر سرکاری عہدے اور وزارت کے دوران اختیارات کے ناجائز استعمال کےدوران 5 لاکھ ڈالر کی مبینہ مالی خورد برد کا الزام عائد کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ موصوف پر کالا دھن سفید کرنے اور خفیہ طورپر لاکھوں ڈالر کی غیرملکی کرنسی حاصل کرنے، ٹیکس سے چھوٹ حاصل کرنے اور اراضی کی خریدو فروخت کے جعلی پرمٹ جاری کرنے کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔
اسرائیلی پولیس نے کچھ عرصہ قبل مکمل چھ ماہ تک بن الیعاذر سے تحقیقات کی تھیں۔ ان پر یہ تمام الزامات سنہ 2006 ء میں اس وقت سامنے آئے تھےجب وہ اسرائیلی کابینہ میں انفرااسٹرکچر کے وزیر تھے۔ سنہ 2014 ء میں انہوں نے سیاست سے ہمیشہ کے لیے سبکدوشی کا اعلان کرتے ہوئے اپنے خلاف عدالت میں جاری مقدمات کا سامنا کرنے کا اعلان کیا تھا۔
خیال رہے کہ بن الیعاذر پرمبینہ کرپشن اور لوٹ مار کے الزامات ایک ایسے وقت میں عائد کیے گئے ہیں جب حال ہی میں سابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ کو اسی نوعیت کے ایک کیس میں ایک سال سات ماہ کی قید کی سزا کے تحت جیل بھیجا گیا ہے۔
