رپورٹ کے مطابق دونوں عرب ارکان کی جانب سے مسودہ قانون تیار کرلیا ہے جسے جلد ہی پارلیمنٹ میں بحث کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اس مسودہ قانون میں کہا گیا ہے کہ کنیسٹ اسرائیلی سیکیورٹی اداروں کو اس بات کا پابند بنائے کہ وہ فدائی حملوں میں مارے گئے فلسطینیوں کے جسد خاکی پانچ روز کے اندر اندر ان کے ورثاء کے حوالے کریں۔
دونوں عرب ارکان کنیسٹ کا کہنا ہے کہ فلسطینی شہداء کے جسد خاکی روکنا اور اس جرم کا تسلسل کے ساتھ ارتکاب عالمی قوانین کی رو سے بھی درست نہیں اور اسے انسانی اور اخلاقی پہلوؤں سے بھی جرم تصور کیا جاتا ہے۔
خیال رہےکہ گذشتہ برس اکتوبر کے بعد سے اب تک اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فوجی کارروائیوں میں دسیوں فلسطینی شہید کیے گئے جن میں سے بیشتر کے جسد خاکی اسرائیلی فوج نے اپنے قبضے میں لے لیے تھے۔ قابض فوجیوں نے ابھی تک ایک درجن سے زائد فلسطینی شہداء کے جسد خاکی قبضے میں لے رکھے ہیں۔
