رپورٹ کے مطابق فلسطینی ایوان صنعت وتجارت کے عہدیدار خلیل رزق نے بتایا کہ اردن سے آنے والی ٹریفک کو روکنا اور ان کی چیکنگ کوئی غیرمعمولی بات نہیں۔ صہیونی فوج ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت اردن سے آنے والے مال بردار ٹرکوں کو کئی کئی روز تک سامان کی تلاشی کی آڑ میں گذرگاہوں پر روک لیتی ہے جس کے نتیجے میں ٹرکوں پر لادا قیمتی سامان خراب یا تلف ہوجاتا ہے۔
خلیل رزق نے بتایا کہ فلسطینی حکام نے اسرائیلی فوج کی جانب سے مال بردار ٹرکوں کو روکنے اور بروقت سامان کی فلسطینی شہروں تک رسائی میں تاخیر کے اسباب کی روک تھام کے لیے نیا طریقہ کار وضع کرنے پرغور شروع کیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج کی پابندیوں اور رکاوٹوں کے باوجود سنہ 2013 ء میں فلسطین کے اردن کی برآمدات کا حجم 79 ملین ڈالر رہا ہے۔ اس سے قبل سنہ 2012 ء میں یہ شرح 73.3 ملین ڈالر تھی جب کہ فلسطینی درآمدات سنہ 2012 ء میں 35 ملین ڈالر تھیں جو کہ 2013 ء میں بڑھ کر 49 ملین ڈالر ہوگئی تھیں۔
