(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر اور سابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم قرآن سے محبت کرنے والی قوم ہے اور ہم جنگ آزادی کے لیے اچھے انسانوں اور حامل قرآن نسل کی تیاری کے لیے کام کررہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے ان خیالات کا اظہار غزہ کی پٹی میں قرآن اکیڈیمی کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس قرآن پاک کی تعلیم دینے والے اداروں کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی اور عسکری تربیت دینے والے ادارے بھی موجود ہیں۔ فلسطینی قوم کی آنے والی نسل کو قرآن کریم کی تعلیم سے روش ناس کرانے کے ساتھ ساتھ انہیں جدید ٹیکنالوجی اور جنگی مہارتوں سے بھی پوری طرح بہرہ مند کریں گے تاکہ وطن عزیز کی آزادی کے معرکے کو زیادہ موثر اورکامیاب بنایا جاسکے۔اسماعیل ھنیہ نے فلسطینی طلباء پرزور دیا کہ وہ اپنی علمی ، فکری اور عسکری صلاحیتوں میں اضافے کے لیے ہرممکن کوششیں جاری رکھیں۔ قرآن سے اپنا تعلق مضبوط سے مضبوط تر کریں۔ فلسطینی قوم اچھی طرح جانتی ہے کہ حامل قرآن نسل کی تیاری کے بغیرہم آزادی کا معرکہ نہیں جیت سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قرآن کے بغیر بندوق گمراہی ہے جو انسان کو تحفظ نہیں دے سکتی۔ قرآن عزت کا مصدر ہونے کے ساتھ ساتھ حاملین کی طاقت کا بھی ذریعہ ہے۔آزادی کے لیے جدو جہد کرنے والی اقوام کو اپنا رشتہ قرآن پاک سے جوڑنا ہوگا ورنہ ان کی تمام مساعی رائے گاں جائیں گی۔