رپورٹ کے مطابق اسرائیلی عسکری امور کے نامہ نگار نے ایک سینیر فوجی عہدیدار کے حوالے سے کہا ہے کہ حماس کے بحری کمانڈوز فوج بالخصوص صہیونی بحریہ کے لیے سخت خطرہ ہے۔
اسرائیلی فوجی افسر کاکہنا ہے کہ حماس نے سنہ 2014 ء میں پہلی بار اپنے کمانڈوز سمندر میں کارروائی کے لیے اتارے۔ اس کے بعد حماس کے عسکری ماہرین نے بحری کمانڈوز کو جدید تکنیکس سے بھی آگاہ کیا ہے۔ جس کے بعد حماس کے عسکری ونگ کی زیر سمندر کارروائی کی صلاحیت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔
فوجی شعبے کے نامہ نگار ’’امیش بار شالوم‘‘کا کہنا ہے کہ حماس نے اپنے چار اہم کمانڈوز کو بحری کارروائیوں کی تربیت کے لیے بیرون ملک بھیجا تھا تاہم مصر میں جزیرہ نما سینا کے مقام پر انہیں مصری فوج نے حراست میں لے لیا۔