(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتین یاھو کے اس بیان کو مسترد کردیا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ 2014 ء کے دوران غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی 51 روزہ جنگ میں حماس پر کاری ضرب لگائی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب نیتن یاھو کے دعوے کے جواب میں کہا گیا ہے کہ سنہ 2014 ء کی جنگ میں فلسطینی مجاھدین نے صہیونی فوج کو ناکوں چنے چپوائے۔ آج نیتن یاھو اپنی شکست چھپانے کے لیے متنازع بیانات کا سہارا لے رہا ہے۔ صہیونی غاصب دشمن کا اس جنگ میں ایک بھی مذموم مقصد پورا نہیں ہوسکا۔ آگ اور بارود کی بارش برسانے کو اپنی فتح قرار دینے والے نیتن یاھو مجاھدین کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست کو بھولنے کی کوشش نہ کریں۔حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے کہا کہ صہیونی دشمن جرات ایمانی سے لبریز فلسطینی مجاھدین کا مقابلہ کرنے کی ہمت نہیں رکھتا۔ فضاء سے بمباری کرکے نہتے شہریوں کو شہید کرنا الگ اور براہ راست جنگ میں مجاھدین کے ساتھ دو بہ دو لڑائی میں حصہ لینا الگ ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ غزہ جنگ نے فلسطینی مجاھدین یا حماس پرکاری ضرب نہیں لگائی بلکہ اس جنگ نے مجاھدین کی طاقت اور حربی صلاحیت میں مزید اضافہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ سنہ 2014ء کی جنگ میں حماس کو کاری ضرب لگائی گئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس اچھی طرح جانتی ہے کہ اسرائیل پرحملے کے کیا نتائج سامنے آسکتے ہیں