خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے انٹیلی جنس چیف ماجد فرج نے حال ہی میں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کی پولیس اسرائیلی فوج کے ساتھ مل کر تحریک انتفاضہ کچلنے میں سرگرم ہے اور پچھلے دو ماہ میں اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی 200 مزاحمتی کارروائیوں کو ناکام بنایا گیا ہے۔ تحریک فتح کی جانب سے ماجد فرج کے بیان کی حمایت کی گئی ہے جس پر فلسطین کی مذہبی اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ماجد فرج کا بیان اس بات کا اعتراف ہے کہ فلسطینی اتھارٹی صہیونی دشمن کے ساتھ مل کر قوم پر مظالم ڈھا رہی ہے۔ فلسطینی ملیشیا بھی ان جرائم میں ملوث ہے جن میں صہیونی دشمن فورسز ملوث ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ تحریک فتح کی جانب سے ماجد فرج کے بیان کی حمایت سے فلسطینی اتھارٹی جرائم کو جواز مہیا نہیں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غرب اردن میں عباس ملیشیا نے صہیونی دشمن کے خلاف 200 مزاحمتی کارروائیوں کو ناکام بناتے ہوئے 100 شہریوں کو حراست میں لینا انتہائی افسوسناک ہے۔