(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی کی صہیونی آرمی کا کہنا ہے کہ انہوں نے مقبوضہ ویسٹ بنک سےفلسطینی نوجوانوں کا ایک گروپ گرفتار کیا ہے جو اسرائیل پر حملوں کی پلانگ میں مصروف تھا جسے حزب اللہ لبنان سپورٹ کررہی تھی۔
صہیونی ملٹری کی ایک خاتون ترجمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی آرمی ،پولیس اور مقامی خفیہ ادارے کے جوائٹ آپریشن کے دوران تلکارم کے علاقہ میں دہشتگرد سیل کو ناکام بنادیا ہے۔اس خاتون ترجمان نے کہا کہ گرفتار فلسطینی نوجوان کے گروہ کی رہنمائی حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ کا بیٹا جواد نصر اللہ کررہا تھا جو ان سے آن لائن رابطہ میں تھا۔
ترجمان کے مطابق یہ گروپ اسلحہ خریدنے اور ٹارگیٹ حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف تھا،تاہم انہیں کب گرفتار کیا گیا اس بات کی تصدیق ترجمان نے نہیں کی۔
ترجمان نے اس گرفتار گروپ کے سربراہ کی نشاہدی سے بھی گریز کیا تاہم اسرائیلی اخبار ہرزت نے اس مزاحمتی گروپ کے سربراہ کانام محمود بتایا ہے۔
دوسری جانب حزب اللہ لبنان کی جانب سے اس خبر پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے، لیکن یہ بات بھی واضح ہے کہ حزب اللہ اسرائیل کے خلاف ہر قسم کی محاذ آرائی میں مصروف ہے، جبکہ قائد حزب اللہ سید حسن نصر اللہ نے عہد کیا ہے کہ وہ شام میں اسرائیلی دہشتگردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے اپنے کمانڈ ر سمیر قنطار کی موت کو بدلا لیں گے۔