رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیاہے کہ اسرائیلی فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔ قبلہ اوّل کی پامالی اور بے حرمتی جاری ہے۔ گذشتہ روز صہیونی فوج نے نہایت بے دردی کے ساتھ بیت لحم کے سعیر قصبے میں تین اور الخلیل میں ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کردیا جس پر صہیونی ریاست کے خلاف پوری قوم میں غم وغصہ کی فضاء پائی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حماس نے آج جمعہ کو صہیونی ریاست کے خلاف اور شہداء سعیرکے ساتھ اظہار یکجہتی کے طورپر مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔
حماس نے تمام فلسطینی مذہبی اور سیاسی جماعتوں، انسانی حقوق کی انجمنوں اور سماجی تنظیموں سے بھی یوم الغضب میں شرکت کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ قبلہ اول کا دفاع تمام فلسطینیوں اور پوری مسلم امہ کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ پرامن احتجاج بھی مسجد اقصیٰ کے دفاع اور فلسطینیوں کے حقوق کے حصول کا ایک ذریعہ ہے۔
خیال رہے کہ جمعرات کو اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں مزید چار فلسطینی شہید کردیے گئے۔شہداء میں تین کا تعلق بیت لحم کے سعیر قصبے سے اور ایک کا الخلیل سے بتایا جاتا ہے۔ فلسطینیوں کی شہادتوں کے خلاف فلسطین بھر میں سخت غم وغصے کی فضاء پائی جا رہی ہے۔