(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے سال بھی فوجی ادارے میں اہلکاروں کی خود کشیوں کا سلسلہ جاری رہا۔ ایک سال کے دوران پندرہ یہودی فوجیوں نے خود کشی کرتے ہوئے اپنی زندگی ختم کردی۔
رپورٹ کے مطابق سنہ 2013 ء کی نسبت خود کشیوں کے رحجان میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ دو سال قبل سات یہودی فوجیوں نے خود کشی کی تھی اور اب اس تعداد میں ایک گنا اضافہ ہوگیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خود کشی کرنے والے دس فوجی اہلکار لازمی فوجی سروس میں شامل تھے۔ تین فوجیوں کا تعلق ایھوپین نژاد یہودیوں سے ہے۔ سنہ 2014 ء میں ایک ایتھوپیائی یہودی نے خود کشی کی تھی۔
فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اہلکاروں میں نفیساتی عوارض میں اضافہ ہو رہا ہے۔ فوجیوں میں خود کشی کا رحجان روکنے کے لیے ماہرین نفسیات کی تقرریاں بھی کی گئی ہیں۔ فوجیوں کے باربار معائنے کے لیے خصوصی طبی مراکز قائم کیے گئے ہیں تاہم اس کے باوجود صہیونی فوجیوں میں خود کشی کے رحجان میں کمی نہیں آئی ہے بلکہ اس میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔