(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گذشتہ جمعہ کے روز دارالحکومت تل ابیب میں ایک نائیٹ کلب میں فائرنگ کرکے تین یہودیوں کو ہلاک اور دس کوزخمی کرنے میں ملوث مفرور فلسطینی نشات ملحم ایک اور حملے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔
رپورٹ میں پولیس اور سیکیورٹی ذرائع کےحوالے سے بتایا ہے کہ مفرور فلسطینی ملزم کے بارے میں انہیں یقین ہے کہ وہ ابھی تک نہ صرف زندہ ہے بلکہ یہودیوں کو ہلاک کرنے کی ایک اور سازش تیار کررہاہے۔اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ فلسطینی نوجوان کی تلاش کے لیے آپریشن مزید تیز کردیا گیا ہے۔ تل ابیب کی تمام شاہراؤں پر سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس کے اہلکار اور وردی میں ملبوس پولیس مفرور فلسطینی کو تلاش کررہی ہے۔ پولیس نے شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ چوکنے رہیں اور جہاں بھی انہیں کوئی مشکوک شخص دکھائی دے فوری طورپر اس کے بارے میں پولیس کو مطلع کریں۔
قبلا ازیں اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ پولیس کو مفرور فلسطینی ملزم کا موبائل فون مل گیا۔ یہ موبائل فون رمات افیف کی ایک طالبہ کو ملا ہے جسے پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
خیال رہے کہ نشات ملحم نامی فلسطینی نوجوان پر الزام ہے کہ اس نے جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب اسرائیلی دارالحکومت میں ایک نائیٹ کلب میں فائرنگ کرکے تین یہودیوں کو ہلاک اور دس کو زخمی کردیا تھا۔ فائرنگ کے بعد ملزم فرار ہوگیا تھا جس کی تلاش جاری ہے۔