رپورٹ کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت بھی سرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست میں رکھے گئے فلسطینیوں کی تعداد 540 ہے۔ یہ تعداد پچھلے برسوں کی نسبت سب سے زیادہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2015 ء کے آغاز میں اسرائیل کی جیلوں میں انتظامی قیدیوں کی تعداد 460 تھی جو اگست میں کم ہو کر 320 پر آگئی تھی۔ اس کے بعد فلسطینیوں کی بلا جواز گرفتاریوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا گیا جس میں مزید سیکڑوں فلسطینیوں کو پابند سلاسل کیا گیا۔ یکم اکتوبر کے بعد سے جاری تحریک انتفاضہ کے دوران سیکڑوں فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صرف تین ماہ میں اسرائیلی عدالتوں کی جانب سے 350 فلسطینیوں کو انتظامی قید کی سزائیں دی گئیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کی رپورٹس کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی فوج کی انتظامی قید کی پالیسی میں آئے روز شدت آتی جا رہی ہے۔ سنہ 2000 ء کے بعد سے اب تک 25 ہزار فلسطینیوں کو انتظامی قید کی سزائیں دی جا چکی ہیں۔