(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے ساتھ خفیہ رابطوں کے ذریعے پیش کش کی ہے کہ اگر تل ابیب تمام متنازع امور کےحتمی حل کے لیے مذاکرات پرآمادہ ہو فلسطینی علاقوں میں جاری تحریک انتفاضہ روکی جاسکتی ہے۔
اسرائیل کے عبرانی ریڈیو نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے یہ تجویز دی گئی ہے کہ اگرصہیونی ریاست بامقصد بات چیت اور متنازع معاملات کےحل پر تیار ہو فلسطینی علاقوں میں جاری تحریک انتفاضہ روکی جاسکتی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی حکام نے اسرائیل تک یہ تجویز پس چلمن ہونے والے مذاکرات میں پہنچائی ہے اور کہا ہے کہ اگر اسرائیل مسئلہ فلسطین کے حل کی یقین دہانی کرائی تو رام اللہ انتظامیہ تحریک انتفاضہ القدس کو روکنے کے لیے تمام وسائل استعمال کرے گی۔
ذرائع کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے اعلیٰ مذاکرات کار صائب عریقات نے حال ہی میں سبکدوش ہونے والے وزیرداخلہ سیلوان شالوم کے سامنے پیش کی تھی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان جولائی میں عمان میں اردنی انٹیلی جنس حکام کی موجودگی میں ملاقات ہوئی تھی جس کے تین ہفتوں بعد عریقات اور شالوم نے قاہرہ میں مصری حکام سے بھی مشترکہ ملاقات کی تھی جس میں غیر مشروط طورپر امن بات چیت کی بحالی، تنازع کے حل میں سنجیدگی اور فلسطینیوں کے مطالبات کو تسلیم کرنے کی شرایط فلسطین میں تحریک انتفاضہ کو روکا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینی اتھارٹی اوراسرائیل کے درمیان مذاکرات پچھلے کئی سال سے براہ راست مذاکرات تعطل کا شکارہیں، تاہم پس پردہ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔