رپورٹ کے مطابق ملائیشیا میں 27 دسمبر بروز اتوار سے تین روزہ عالمی کشتی رانی کا مقابلہ’’ایساف چیمپین شپ‘‘ شروع ہوا ہے۔ مقابلے میں اسرائیل کے سوا باقی کئی ممالک شرکت کرر رہے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی کشتی رانی فیڈریشن کے چیئرمین امیر گیل کا کہنا ہے کہ ملائیشین حکام نے اپنے ہاں منعقدہ عالمی کشتی رانی مقابلے میں شرکت کے لیے یہ شرط عائد کی تھی کہ اس مقابلے میں صرف وہی ملک شرکت کرسکتے ہیں جن کے ساتھ ملائیشیا کے سفارتی تعلقات قائم ہیں۔
اس کے علاوہ مقابلے میں شریک ممالک میں سے کوئی بھی ایسا علم نہیں لہرائے گا اور نہ ہی کوئی ایسا لباس زیب تن کرے گا جو کسی ایسےملک کی نمائندگی کرے جس کے ساتھ ملائیشیا کے آئینی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی کشتی رانی کی ٹیم ملائیشیا کے ساحلی شہر ’’لانکاوی‘‘ میں منعقدہ عالمی مقابلے میں شرکت نہیں کرے گی۔ فیڈریشن کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ ملائیشیا اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات نہ ہونے کے باعث اسرائیلی شہرویوں کوملائیشیا کےویزے نہیں مل سکتے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ کوالالمپور کی جانب سے عالمی مقابلے کو مشروط کرنا کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔