(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی فوج کے زیرانتظام’’جلبوع‘‘ نامی ایک جیل میں قید کیے گئے سیکڑوں فلسطینی شہری صہیونی جیل انتظامیہ کی لاپرواہی کے نتیجے میں مختلف نوعیت کے امراض کا شکار ہوئے ہیں جس کے باعث بعض قیدیوں کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی محکمہ اموراسیران کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی ’’جلبوع‘‘ جیل میں قید 601 فلسطینی ملیریا سمیت کئی دوسری نہایت خطرناک بیماریوں کا شکار ہوئے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی قیدیوں میں بڑی تعداد میں امراض میں مبتلا ہونے کی بنیادی وجہ جیل میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کا ٹھونسا جانا ہے۔ جیل کی تمام بیرکوں میں موجود فلسطینی قیدی کسی مختلف نوعیت کی موسمی بیماریوں کا شکار ہوئے ہیں۔
فلسطینی محکمہ اسیران کا کہنا ہے کہ صہیونی جیل انتظامیہ کی طرف سے مریض قیدیوں کو کسی قسم کی طبی سہولت مہیا نہیں کی گئی ہے۔ بعض اسیران کو نیند کی گولیاں دے کر ٹال دیا جاتا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی مریضوں کے علاج معالجے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا گیا تو موسمی امراض کا دائرہ مزید وسعت اختیار کرسکتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں کا عملہ مریض قیدیون کے ساتھ نہایت سوقیانہ طرز عمل اختیار کرتے ہوئے ان کے امراض اور تشویشناک طبی حالت کو مسلسل نظرانداز کرتا چلا آ رہا ہے۔ مریضوں میں کئی بڑی عمر کےقیدی، خواتین اور 18 سال سے کم عمر کے بچے بھی شامل ہیں۔
فلسطینی محکمہ اسیران کی جانب سے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ جیلوں میں قید مریض فلسطینیوں بالخصوص جلبوع جیل کے مریض اسیران کو تمام ممکنہ طبی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ انہیں گرم کپڑوں کی فراہمی کویقینی بنائے۔ بیان میں انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ اسرائیلی قید خانوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں مریضوں کے حوالے سے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی دو درجن کے لگ بھگ جیلوں میں قید سات ہزار سے زائد فلسطینیوں کی بڑی تعداد مختلف امراض میں مبتلا ہے۔ بعض فلسطینی قیدی کینسر، ہیپاٹائٹس، ٹی بی اور ایسے ہی جان لیوا امراض کا شکار ہیں مگر انہیں صہیونی جیلروں کی کھلی غفلت اور لاپرواہی کا سامنا ہے۔