اسخاروف نے نام نہاد خود مختار فلسطینی انتظامیہ اور صیہونی حکومت کے درمیان سیکورٹی تعاون کا ذکر کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ نام نہاد فلسطینی انتظامیہ صیہونیت مخالف کارروائیوں کی راہ میں بنیادی رکاوٹ ہے۔ صیہونی حکومت کے اس صحافی کا کہنا ہے کہ انتفاضہ قدس کے محکم انداز میں جاری رہنے کی صورت میں صیہونی انتظامیہ کا شیرازہ بکھر سکتا ہے۔
صیہونی حکومت سے وابستہ کالم نویس اسخاروف نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مغرب کے لئے اس حقیقت کو سمجھنا ناممکن ہے کہ تحریک انتفاضہ قدس میں سرگرم فلسطینی نوجوان اس تحریک کی راہ میں شہید ہونے کے لئے تیار ہیں، کہا ہے کہ کسی بھی تجزیہ نگار کو اس بات کی توقع نہیں تھی کہ تیسری تحریک انتفاضہ شروع ہو سکتی ہے۔
اس سے پہلے صیہونی حکومت کے وزیر جنگ موشے یعلون نے بھی فلسطینیوں کی تحریک مزاحمت کو روکنے میں صیہونی حکومت کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے اعتراف کیا تھا کہ فلسطینی عوام کی تحریک انتفاضہ جاری ہے اور اس کے جلد رکنے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا ہے۔