(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کی تلاشی کی کارروائیوں میں کم سے کم پندرہ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے کریک ڈاؤن میں حراست میں لیے گئے 10 فلسطینیوں پر اسرائیل کے خلاف احتجاجی مٖظاہرے منظم کرنے کا الزام عائد کیاگیا ہے اور انہیں اسی الزام میں حراستی مراکز منتقل کیا گیا ہے۔بیت المقدس کے قلندیا پناہ گزین کیمپ میں تلاشی کے دوران دو فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ قابض فوجیوں نے تلاشی کے دوران شہریوں کے گھروں میں قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی۔ قابض فوجیوں نے فلسطینیوں کی گاڑیوں کو بھی حملوں کا نشانہ بنایا۔
مغربی کنارے کے شمالی شہر طولکرم میں تلاشی کے دوران دو فلسطینیوں کو گرفتار کیا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض فوجیوں نے فلسطینیوں کے گھروں پر آنسوگیس کی شیلنگ بھی کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد دن گٹھنے سے بھی متاثر ہوئے ہیں۔
بیت لحم میں تلاشی کے دوران 19 سالہ ابراہیم حمدان جبرین اور 22 سالہ عوض محمود عساکرہ کو حراست میں لیا گیا۔ اس دوران اسرائیلی فوجیوں نے ایک مقامی مسجد پربھی دھاوا بولا اور اور مسجد کی بے حرمتی کی۔
رام اللہ میں اورالبیرہ میں اسرائیلی فوج کی تلاشی کی کارروائیوں کے دوران فلسطینی بچوں اور خواتین کو زدو کوب کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق الخلیل شہر میں تلاشی کے دوران یطا قصبے سےچار شہریوں کو حراست میں لیا گیا۔ اس کے علاوہ الخلیل کے بنی نعیم اور اذنا قصبوں میں بھی تلاشی کی کارروائیوں میں متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا۔ گرفتار کیے جانے والے شہریوں میں سے دوکی شناخت لوئی سامی شاکر طمیزہ اور حمزہ عیسیٰ برکات کے ناموں سے کی گئی ہے۔