(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) ترکی اور اسرائیل کے درمیان مفاہمت معاہدے کی میڈیا میں آنے والی خبروں کے بعد ترک وزیراعظم ہاؤس کے حکام نے وضاحت کی ہے کہ دونوں ملکوں کےدرمیان رابطے ہوئے ہیں تاہم فریقین کسی حتمی معاہدے تک نہیں پہنچ پائے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ تل ابیب اور انقرہ کے درمیان ڈیڈ لاک کے خاتمے اور سفارتی تعلقات کی بحالی کے سلسلے میں بات چیت ہوئی ہے تاہم دونوں ملکوں کے درمیان کوئی حتمی سمجھوتہ طے نہیں پایا ہے۔ دونوں ملکوں کے حکام مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی اور اسرائیل کے درمیان رابطوں کا سلسلہ کئی ماہ سے جاری تھا تاہم حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے مزید وقت لگے گا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی اخبارات نے انکشاف کیا تھا کہ ترکی اور اسرائیل ایک بار پھر باہمی سفارتی تعلقات کی بحالی کے ایک معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ اسرائیلی اخبارات نے دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والی بات چیت اور مفاہمتی کوششوں کی تفصیلات جاری کی تھیں اور بتایا تھا کہ دونوں ملکوں نے سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے اصولی اتفاق کرلیا ہے۔
خیال رہے کہ ترکی اور اسرائیل کے درنیان 31 مئی 2010 ء کو اس وقت تعلقات ختم ہوگئے تھے جب اسرائیلی فوج نے ترکی جانب سے فلسطینی محصورین کے لیے بھیجے گئے ایک امدادی جہاز پرکھلے سمند رمیں حملہ کرکے دس ترک رضاکار شہید اور پچاس سے زاید افراد کو زخمی کردیا تھا۔ ترکی نے اس واقعے کے رد عمل میں بہ طور احتجاج اسرائیلی سفیر ملک کو بے دخل اپنا سفیر تل ابیب سے واپس بلا لیا تھا۔