اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں یہودی توسیع پسندی کے ایک نئے منصوبے کی منظوری دی ہے جس کے تحت یہودی آبادکاروں کو بسانے کے لیے مزید 82 گھر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بلدیہ کے زیرانتظام ’’پلاننگ وہاوسنگ‘‘ کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے رواں ہفتے یہودی آباد کاروں کے لیے مزید بیاسی مکانات تعمیر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ تمام مکانات شعفاط کے مقام تعمیر کیے جائیں گے۔اسرائیلی حکومت کی جانب سے یہ مکانات ایک ایسے وقت میں تعمیر کیے جا رہے ہیں جب حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے امریکا کا دورہ کیا تھا۔
خیال رہے کہ امریکا اور اسرائیل کے درمیان فلسطین میں یہودی آباد کاری کے معاملے پر گہرے اختلافات پائے جاتے ہیں۔ سنہ 2010 ء میں امریکا اور اسرائیل کے درمیان فلسطین میں یہودی آباد کاری پر گہرے اختلافات پیدا ہوگئے تھے۔