رپورٹ کے مطابق اسرائیلی صدر کا کہنا ہے کہ غرب اردن کو ایک ایسی مملکت میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا ہے جسے مکمل آزادی اور خود مختاری حاصل ہو یہاں تک کہ اس کی اپنی فوج ہو۔
خیال رہے کہ اسرائیلی صدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وہ امریکا کے دورے کی تیاری کررہے ہیں۔
درایں اثناء امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سقوط سے خطے میں حالات ابتر ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ اگر فلسطینی اتھارٹی ختم ہوتی ہے تو مغربی کنارے کا تمام انتظام وانصرام بھی اسرائیل کے کندھوں پرآجائے گا۔
واشنگٹن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جان کیری نے کہا کہ میں نے فلسطینی صدر محمود عباس کو سخت مایوس پایا ہے۔ اس لیے یہ خدشہ موجود ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اپنا وجود برقرار نہ رکھ سکے۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے تنازع کا حل دو ریاستی فارمولے پرعمل درآمد میں مضمر ہے۔فلسطین اور اسرائیل کو ایک ریاست بنانے سے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ ایک پرامن محفوظ اور جمہوری اسرائیلی ریاست کی بقاء کے لیے فلسطینی ریاست کاقیام بھی ضروری ہے۔