فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے تاریخی شہر الخلیل میں جامع مسجد ابراہیمی کے قریب سے اسرائیلی فوجیوں نے ایک 18 سالہ فلسطینی لڑکی کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ حراست میں لی گئی دوشیزہ سے تیز دھار چاقو برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے نامہ نگار کے مراسلے کے مطابق صہیونی فوجیوں کے ایک گروپ نے مسجد ابراہیمی کے داخلی راستے پر تلاشی کے دوران ایک فلسطینی لڑکی سے چاقو برآمد کیا جس کے بعد لڑکی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی ایک اٹھارہ سالہ فلسطینی لڑکی کو گرفتار کرنے کے بعد کسی نامعلوم مقام پر لے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق قابض فورسز مسجد ابراہیمی میں نماز کی ادائیگی کے لیے آنے والے فلسطینیوں کو ہراساں کرنے کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرتے اور انہیں جامہ تلاشی کے ظالمانہ عمل سے گذارتے ہیں تاکہ فلسطینی شہری مسجد میں آنا چھوڑ دیں۔ اسرائیلی فوجیوں نےفلسطینی لڑکی سے چاقو برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے مگر اس دعوے کی تصدیق نہیں کی جاسکی ہے۔ صہیونی فورسز محض شبے کی بنیاد پر فلسطینیوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہیں۔