اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے صہیونی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے گھر مسمار کرنے کے حربوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی دشمن کی مکان مسماری کی پالیسی سے تحریک انتفاضہ القدس نہیں روکی جاسکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیاہے کہ فلسطینی شہریوں کے گھروں کو مسمار کرنا فلسطینی قوم کے خلاف انتقامی پالیسی کا مظہر ہے۔ اسرائیل مکان مسماری کے مکروہ حربے کے ذریعے فلسطینی تحریک انتفاضہ کو کچلنے کی ناکام کوشش کررہا ہے۔ اس نوعیت کے اقدامات اور ظالمانہ کارروائیوں سے تحریک کو مہمیز ملے گی۔حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے اپنے بیان میں کہا کہ صہیونی دشمن یہ بات بھول جائے کہ وہ مکان مسماری کے ذریعے تحریک انتفاضہ پر اثرا انداز ہوگا۔ فلسطینی قوم اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہی ہے۔ مکان مسماری بھی تحریک آزادی کے لیے فلسطینی قوم کی قربانیوں کا حصہ ہے۔
فلسطینی شہریوں کے مکانات کی مسماری پر عالمی برادری مجرمانہ خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے ابو زھری کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری اور عالمی طاقتوں کی خاموشی سے اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کو حوصلہ مل رہا ہے۔