اسرائیلی ذرائع ابلاغ نےاپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ اسرائیلی پولیس کی ایلیٹ فورسز کی ایک یونٹ کے سربراہ رونی ریتمان پر ایک خاتون پولیس اہلکار کو جنسی طورپر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے جس کے بعد اسے پوچھ گچھ شروع کردی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ کیپٹن رونی ریتمان پرایک خاتون پولیس اہلکار کو جنسی طورپر ہراساں کرنے کے ٹھوس شواہد اور ثبوت موجود ہیں۔ غالب امکان ہے کہ ان کے خلاف جلد ہی عدالت میں کارروائی شروع ہوسکتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیاہے کہ ملزم ایلیٹ فورس کی "لھب 433 ” نامی یونٹ کے سربراہ ہیں۔ اس یونٹ کی حساسیت کی وجہ سے اسے اسرائیلی "ایف بی آئی” کا نام دیا جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کیپٹن ریتمان نے اپنے عہدے اور منصب کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک خاتون پولیس اہلکار کو جنسی طورپر ہراساں کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس افسران کی جانب سے خواتین اہلکاروں کو جنسی ہراسانی کا یہ ساتواں اہم ترین کیس ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس سے قبل ایک دوسرے پولیس افسر "ینون میگل” پر بھی خواتین پولیس اہلکاروں کو جنسی طورپر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ میگل کا تعلق بھی ایلیٹ فورس کی یونٹ 433 سے ہے۔ یہ یونٹ انسداد بدعنوانی اور سماجی جرائم کی روک تھام کے لیے کام کرتی ہے۔